کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
رونقیں ساتھ میں لاتا ہے مبارک رمضان
کس قدر شان سے آتا ہے مبارک رمضان
رونقیں ساتھ میں لاتا ہے مبارک رمضان
کرم ہے تمہارا عنایت تمہاری
دو عالم پہ بالا ہے امّت تمہاری
دل اس ہی کو کہتے ہیں جو ہو تیرا شیدائی
اور آنکھ وہ ہی ہے جو ہو تیری تما شائی
نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
لیے ہوئے یہ دلِ بے قرار ہم بھی ہیں
کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
طیبہ کے شمس الضحیٰ تم پہ کروڑوں درود (الف)
جن و اِنسان و ملک کو ہے بھروسا تیرا
سرورا مرجعِ کل ہے درِ والا تیرا
آسماں گر ترے تلووں کا نظارہ کرتا
روز اک چاند تصدق میں اُتارا کرتا
گنج بخش فض عالم مظہرِ نور خدا
ناقصاں راپر کامل کاملاں را راہنما
...